Aam Khaen Magar Jan Par Khel Kr Nhi | Zindgi ki Qeemat Par Aam NA Khaen
اس وقت مارکیٹ میں آموں کی بہت سی اقسام دستیاب ہیں، ہاپوس، کیسر، لنگڑا، طوطا پری، دسہری وغیرہ۔تاہم یہ بات بھی ذہن نشین رہنی چاہیے کہ ان آموں کو قبل از وقت کھانا ہماری صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔انڈیا میں فوڈ کی ريگولیٹری اتھارٹی ایف ایس ایس اے آئی کے مطابق آم پکانے کے لیے کیلشیم کاربائیڈ کے استعمال پر سنہ2011 سے پابندی عائد ہے تاہم بہت سے تاجر آم کو قبل از وقت پکا کر عوام کی صحت سے کھیل رہے ہیں۔پھلوں کے پکنے کا عمل کیمیائی مادوں کے استعمال سے تیز ہوتا ہے اور اس ضمن میں کیلشیم کاربائیڈ سب سے زیادہ استعمال ہونے والا کیمیائی مادہ ہے۔فوڈ سیفٹی اینڈ سٹینڈرڈز (فروخت کی ممانعت) کے سنہ 2011 کے قاعدہ 2.3.5 کے مطابق پھل پکانے کے لیے کیلشیم کاربائیڈ کے استعمال پر پابندی ہے۔اس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ 'کوئی بھی شخص کاربائیڈ سے پکا ہوا پھل فروخت نہیں کر سکتا۔'یف ایس ایس اے آئی نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے فرٹیلائزر پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹس سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں ہوشیار اور خبردار رہیں اور ایف ایس ایس اے آئی ایکٹ 2006 کے تحت ایسی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔
If you like the video give it a thumbs up and subscribe to our channel.
To visit our Facebook page, Click on the link below
/ awcagri
To visit our Instagram page, Click on the link below
/ awc_agri
To visit our TikTok page, Click on the link below
/ awcagri
Негізгі бет Aam Khaen Magar Jan Par Khel Kr Nhi | Zindgi ki Qeemat Par Aam NA Khaen
Пікірлер