خود کو جینے کی تسلی میں بہانے نہیں دیتا اب تری یاد بھی آئے تو میں آنے نہیں دیتا غم سے کہتا ہوں کہ آؤ ،تمہیں جانے نہیں دونگا اور وہ آ جائے تو پھر اسکو میں جانے نہیں دیتا یہ ترا ظرف ہے تو لوٹ کے آیا ہی نہیں یہ مرا ظرف ہے،پھر بھی تجھے طعنے نہیں دیتا میں بھی زخموں کی نمائش میں کھڑا ہوں لیکن....:)
Пікірлер: 14