موت وہ پل ہے جس سے سبھی کو اِک نہ اِک دِن گزرنا پڑےگا چاہے کمزور یہ پہلوان ہو وقت آئیگا مرنا پڑےگا چھوڑ اب فکر دنیا کی نادان کرلے عقوا کی تیاریاں کچھ موت کے بعد جا کے لہید میں ورنہ افسوس کرنا پڑےگا بھائی بیوی بہن باپ ماں سے دوست احباب کل خاندان سے موت جب تجھ کو آواز دیگی گھر سے باہر نکلنا پڑےگا گرم پانی سے اک دِن نها کر خوشبو کافور
Пікірлер: 39