فکر ولی اللہی کے ترجمان، لاکھوں فرزندان اسلام کے دلوں کی دھڑکن، حضرت شیخ الہند و حضرت شیخ الاسلام کی فکر کے امین ، حضرت مجاہد ملت کے حوصلے اور حضرت فدائے ملت (رحمہم اللہ ) کے جانشین، ہندو ستان ہی نہیں ملت اسلامیہ کے عظیم رہنما، سپہ سالار جمعیتہ: حضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی دامت برکاتہم
@ilmuamalmuftiirshadalitanv1779
2 жыл бұрын
ماشاءاللہ
@asjadqasmi7090
2 жыл бұрын
اللہ تعالی حضرت کو صحت و عافیت کے ساتھ سلامت رکھے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین
@TofikKhan-vm3ge
2 жыл бұрын
Aamin
@ilmuamalmuftiirshadalitanv1779
2 жыл бұрын
ماشاءالله بھت خوب زبردست
@باادبرقیہمعھدی
2 жыл бұрын
ماشاءاللہ بہت خوب
@fazalraja4127
2 жыл бұрын
Maashaa'allah strong command on current affairs.
@monirulhoqe9990
2 жыл бұрын
اللہ تعالٰی آپکو عافیت سے رکھے
@Islamic-os7z-c4o
2 жыл бұрын
Aameen
@danishbaigm5320
2 жыл бұрын
Ma'sha Allah nice. ..Allah aap ki umar me izafa kare ...
@hafiztalha1822
2 жыл бұрын
Mashaallah bohot kuhb hamere channel
@mansari4723
2 жыл бұрын
Mashallah
@sohailshah799
2 жыл бұрын
Allah se dua he ya Allah Sare munafiko ko jahnnam me dalde maslake ala hajrat jindabad 6
@luqmanshaikh6159
2 жыл бұрын
hidayat.Ki bhi Dua Kar liya kar
@shahiduzzamanshaukat7756
2 жыл бұрын
علماء اور سیاستدانوں کے مفاد پرستی , دنیا پرستی اور کوتاہ بینی اور امت میں دینی اور جدید تعلیم کی کمی کی انتہا دیکھیں کہ روپیہ پیسہ اوگاھی والی قرانی آیات اور پیرومزارات اور درگاہ کی چرچا مسجدوں کے ممبروں سے خوب اور ھمیشہ سے ھوتی آرھی ھے اور آج بھی ھو رھی ھے مگر مسلمانوں کو مظبوط بنانے والی ایک اعلی اور بہترین دفاعی اور ترقی پسند تدابیر کا قرآنی حکم علماء دین کی نظر سے نہیں گزری؟ اور اس آیت کی چرچا مسجدوں کے ممبروں سے کیوں نہیں ھوتی ؟ سورہ انفال آیت نمبر 60 میں اپنی دفاع میں گھوڑے کو پہلے سے تیار رکھنے کاحکم دےکر امت کو اشارتاً یہ بھی حکم دیا گیا کہ اپنی دفاع میں زندگی کے سبھی شعبوں میں دشمنوں کے مقابلے اپنے کو زیادہ سے زیادہ مظبوط اور طاقت ور بنایں تاکہ دشمنوں کو آپ پر حملہ کرنے کی ھمت ھی نہ پڑے ۔ بس یھیں پر مسلمانوں کے مزھبی اور سیاسی لیڈروں سے جان بوجھ کر یا انجانے یا اقتدار کے نشے میں یا پھر مکاری سے یا اپنی اپنی مفاد کی خاطر بہت بڑی غلطی ھو گعی کہ اللہ اور اسکے رسول کی کھلم کھلا نافرمانی کرتے ھوے امت کو فرقوں در فرقوں میں باںٹ کر ، فروعی مسائل کی لایانی بحث و مباحث میں الجھا کر اور علم جدید ( آدھونک شکچھا ) جو سب سے بڑی طاقت تھی اور ھے کی مخالفت کر امت کو بہت ھی کمزور اور سیکڑوں سال پیچھے دھکیل دیا جس کا نتیجہ ساری دنیا میں دیکھ رھے ھیں جسکا وبال معصوم عوام سے شروع ھوکر مزھبی اور سیاسی لیڈروں تک پہنچ رھا ھے اور آگے بھی پہنچتا رہےگا جب تک کہ مزھبی لیڈرس مسجدوں کے ممبروں سے وعظ ونصیحت کے ذریعہ قوم کو زندگی کے سبھی شعبوں خاص کرجدید علوم ( ساینس اور ٹیکنالوجی ) اور معاشیات کے بلندیوں پر نہ پہوچادیں ۔ یہ دن دیکھے ھیں اپنی ھی غفلت کی بدولت + شکوہ ھے زمانے کا نہ قسمت کا گلا ھے ۔ خداوندا یہ تیرے سادہ دل بندے کدھر جائیں + کہ درویشی بھی عیاری ھے سلطانی بھی عیاری
Пікірлер: 18