حال دل کس کو سناؤں یا نبی تیرے سوا
زخم دل کس کو دکھاؤں یا نبی تیرے سوا
عشق کا آغاز بھی تم عشق کا انجام بھی
پھر میں کس سے دل لگاؤں یا نبی تیرے سوا
تیرے ہاتھوں میں ہے دنیا اور عقبی یا نبی
اور کس کے درپے جاؤں یا نبی تیرے سوا
تیری مرضی میں ہے شامل مرضئ رب علا
خود پہ میں کس کو مناؤں یا نبی تیرے سوا
جب یقین ہے آپ آتے ہیں تیرے عاشق کے گھر
کس کی خاطر گھر سجاؤں یا نبی تیرے سوا
درد و غم مجھ کو زمانے سے ملا تحفے میں ہے
ساری دنیا سے چھپاؤں یا نبی تیرے سوا
خون دل جو اشک بن کر آگیا آنکھوں میں ہے
سامنے کس کے بہاؤں یا نبی تیرے سوا
کردو اک نظر کرم یا رحمة للعالمين
اور میں کس کو بتاؤں یا نبی تیرے سوا
عقدہ دل ہے مدینے کی زیارت کا شرف
یہ سعادت کس سے پاؤں یا نبی تیرے سوا
اپنے روضے پر بلالو التجا اطہر کی ہے
کس پہ اپنی جاں لٹاؤں یا نبی تیرے سوا
سیدسجاداطہرموسوی
۱۷ ربیع الاول۱۴۴۰ھ.ق
Негізгі бет Haal Dil kis ko sunawon ya Nabi teray Siwa | Mushahid Husain Murkun Tolti |Naat Meelad-un-Nabi saww
Пікірлер