حضور رحمہ اللہ فرماتے ہیں
ِِ"سویڈن میں ایک خاتون نے جن کی شادی ٹوٹ چکی تھی بیٹا ان کے ساتھ رہ رہا تھا انہوں نے مجھے بتایا تھا ایک لمبا عرصہ پہلے کی بات ہے جب ہم 78ء میں سفر کر رہے تھے اپنی چھوٹی فیملی کے ساتھ تو وہ چونکہ کسی زمانے میں یونیورسٹی آف لندن میں پڑھا کرتی تھی ان کے اوپر اسلام کا بہت اثر تھا اور بعد میں انہوں نے مجھ سے کچھ عرصہ خط و کتابت بھی رکھی ان کا ایڈریس میرے پاس تھا چنانچہ سویڈن جب ہم پہنچے ہیں کہیں کوئی جگہ ٹھہرنے کی ملتی نہیں تھی سٹاک ہالم میں تمام ہوٹل بک تھے 100 فیصد ۔ اس لیے مجھے خیال ایا کہ میرے پاس پرانی نوٹ بک پڑی ہوئی ہے، بی بی سے کہا کہ میں دیکھیں شاید ابھی تک شاید اس ایڈریس پہ ہو تو انہوں نے کہا ٹھیک ہے ٹرائی کرو بارش بھی ہو رہی تھی اور کوئی ٹھہرنے کی جگہ نہیں تھی ٹینٹ لگانے کا موقع کوئی نہیں تھا کیونکہ بارش ہو رہی تھی بڑی تیز، تو اس لیے جب میں نے فون کیا تو عجیب اتفاق ہے کہ وہ فون پر مل گئی اور اس کو جب میں نے بتایا کہ یہ پوزیشن ہے اس نے کہا کہ فوری ا جاؤ میں فلاں جگہ کھڑی ہوں گی تم پہنچ جاؤ وہاں چنانچہ چونکہ اس وقت خود بخود راستوں کی مہارت ہو گئی تھی اس لیے بلا روک ٹوک میں سیدھا وہاں پہنچا ان کے گھر گئے وہاں رات کو میں نے ایک رویا دیکھی جس کا اس مضمون سے تعلق ہے
اس لیے میں وہ بتا رہا ہوں رویا یہ دیکھی کہ سویڈن کی بلند پہاڑی چوٹی پر بہت بڑے بڑے مجسمے ہیں اور وہ عورتوں کے ہیں اور وہ ہیرو عورتیں جنہوں نے عورت کو مردوں کی غلامی سے نجات بخشنے میں کام کیا ہے سویڈن میں بہت زیادہ موومنٹ تھی ،عورت کی برابری کی اور اس کی لبریشن کی یورپ میں سب سے زیادہ ازادی کے خیالات سویڈن میں پائے جاتے ہیں تو وہیں مجھے اللہ تعالی نے دکھائی روہ دکھائی کہ پہاڑ پر بڑے بڑے عظیم مجسمے ہیں اور بھری پڑی ہے چوٹی مجسموں سے سب عورتوں کے ہیں اور نیچے میں نے نظر کی تو نیچے کثرت سے ایک سمندر ہے مردوں کا اور اواز مجھے اتی ہے کہ اب ان کو ان سے کون نجات بخشے گا یعنی ان عورتوں کو اپنے تو مردوں سے عورتوں کو چھڑا لیا اب یہ نیچے جو چھوٹے چھوٹے لوگ نظر ا رہے ہیں وہ پیگمی سے دکھائی دے رہے تھے اب ان کو کون ان سے نجات بخشے گا اور سوال میں نفی کا معنی جو ہوتا ہے نا کہ کوئی اب نہیں۔ یہ تو ہو گیا ان کو کوئی نجات نہیں بخش سکتا یہ حیرت انگیز رویا تھی جو میرے سوتے وقت اس وقت سیر کا ماحول تھا میرے تصور میں بھی یہ بات نہیں تھی تو صبح نماز کے بعد وہ میرے اٹھنے کی اواز سے وہ بھی آگئی کہ چائے وائے تیار کرنی ہو تو میں دوں تو اس کو میں رویا سنائی رویا سن کے تو بمشکل اس نے انسو ضبط کیے بار بار چہرہ اس کا جوش سے بدلتا تھا، بل پڑتے تھے چہرے پہ اور ضبط کر رہی تھی کہ جب کچھ حوصلہ ہوا اس نے کہا کہ بالکل سچی رویا ہے میں گواہ ہوں میرے ساتھ یہ ہو چکا ہے یہاں جو ازادی کا ماحول ہے عورت کی ازادی کا اس نے عائلی زندگی کو بالکل غیر محفوظ کر دیا ہے اور ایسے رجحانات پیدا کر دیے ہیں کہ بات بات پر مرد سے جھگڑ کر مرد کو سوٹ کیس پکڑا اور کا گھر سے بھاگ جاؤ مکان بھی میرا اور سب کچھ میرا۔ اور اس کے بعد پھر ساری زندگی ویران پڑی رہتی ہے کبھی سکون نہیں ملتا ،کبھی چین نہیں اتا۔ تو یہ حقیقت میں اس وقت ہمارا ملک اسی بلا کا شکار ہے تو یہ ایک غیر کی گواہی بھی میں آپ کو بتا رہا ہوں۔"
ترجمتہ القرآن کلاس ۔54
Негізгі бет Hazoor's dream| Terjamatul Quran Class 54|
Пікірлер: 6