lost city of Indus Valley Civilization Which inhabited For Thousands of Years
lost city of Indus Valley Civilization Which inhabited For Thousands of Years . With documented evidence of Coins
Surprising facts about the city buried for thousands of years, which have been hidden from the eyes of researchers, historians and archaeologists. This buried and defunct city yielded coins, oysters, nishkas, punchmark coins, Mauryan dynasty, Indo-Greek period, Kushan and post-Kushan era coins and other objects in abundance.
#ancient #indusvalleycivilization #history #oldcoins #rarecollection
آج میں آپ سب کے سامنے دھمرائے کا ٹِبہ
یعنی اپنے قصبے کوٹلہ موسیٰ خان کا مقدمہ پیش کرنا چاہتا ہوں کیونکہ میرے کوٹلہ موسیٰ خان کو تاریخ میں وہ مقام نہیں ملا جس کا وہ مستحق ہے ۔۔ میرا مفروضہ یا دعویٰ ہے کہ ہمارے اس علاقے میں ہزاروں سال پرانے شہر کے شواہد ملتے ہیں اور ہمارا شہر ہزاروں سال آباد رہا ۔۔۔
بارٹر سسٹم یعنی چیز کے بدلے چیز کے بعد کوڑی اور سِیپیاں پہلی کرنسی کے طور پر استعمال ہوئیں ۔ میں نے مندرجہ بالا دونوں چیزیں ثبوت میں پیش کی ہیں جو مجھے اس مدفون شہر سے کثرت سے ملی ہیں ۔۔ اس کے بعد ویدک دور ( پندرہ سو قبل از مسیح سے پانچ سو قبل مسیح ) میں نِشکا ( Nishka) کا ذکر ملتا ہے جو سونے کے ذرات یا نیکلس پر مشتمل ہوتا تھا۔ ہمارے اس علاقے سے سونا کافی سارے لوگوں کو ملتا رہا ہے ۔۔ میں نے بھی آج سونے کے کچھ ٹکڑے دکھائے ہیں ۔ پنچ مارک پہلا سکہ شمار ہوتا ہے جس میں قیمتی دھات کی چادر کے اوپر نقوش بنے ہتھوڑے سے ضرب لگائی جاتی تھی اور اس دھات پر ہاتھی ، مور ، چیتا ، خرگوش ، سورج ، چاند ، پہاڑ وغیرہ کے نقش ہو جاتے تھے ۔ اگر تحقیق کی جائے تو پتہ چلے گا کہ سکندر اعظم کے حملے کے وقت یہ شہر کتنا بڑا تھا اور یہاں کیسے مزاحمت ہوئی تھی ۔۔ اس کے بعد موریہ خاندان کا دور ( 322 ق م سے 185 ق م) آتا ہے ۔ ہمارا یہ علاقہ چندر گپت موریا اور اس کے پوتے اشوک اعظم کی راجدھانی میں شامل تھا ۔ موریہ خاندان کے بعد اِنڈو گریک دور
Indo Greek Period
دو سو قبل مسیح سے دس عیسوی کے سکّے یہاں کوٹلہ موسیٰ خان میں با افراط ملتے ہیں ۔ بعد میں کشان ( * تیس عیسوی سے تین سو پچھتر عیسوی * ) اور انڈو سیتھیئن (* چار سو عیسوی * ) دورِ حکومت آتے ہیں ۔۔ اس کے سکے بھی کوٹلہ موسیٰ خان کے مدفون شہر سے ملتے ہیں ۔۔
صرف ایک میرے پاس مندرجہ بالا ادوار کے سکے موجود ہیں ۔۔ میرے علاوہ بھی بہت زیادہ لوگوں کے پاس یہ چیزیں ہیں اور اگر مزید کھدائی اور تلاش کی جائے تو بہت زیادہ قیمتی خزینے اور دفینے ظاہر ہوں گے ۔۔
مجھے یقینِ واثق ہے کہ ہر نئی تحقیق کوٹلہ موسیٰ خان کی تاریخی قدامت اور اہمیت کو بڑھائے گی ۔۔
تاہم میری کوئی بات بھی حرفِ آخر نہیں ۔ میں تاریخ کا ادنیٰ سا طالب علم ہوں ۔ آثار قدیمہ کے ماہرین ، محققین اور مورخین مجاز اور مستند اتھارٹی ہیں ۔ میں ان کی طرف سے اپنے اس ابتدائی موقف کی تردید ، تائید ، تصدیق ، تصحیح کا منتظر رہوں گا
Негізгі бет lost city of Indus Valley Civilization Which inhabited For Thousands of Years
Пікірлер: 2