اس ادارے کو دیکھنے کا بھی بہت سالوں سے شوق لگا ہوا ہے ہمیں
@iftekharahmad5956
2 жыл бұрын
مدرسہ عربیہ ریاض العلوم گورینی جونپور کا ویڈیو بھی دکھائیں۔۔ جزاکم اللہ خیرا
@sirajahmad9425
2 жыл бұрын
یہ سب ام المدارس دارالعلوم دیوبند کافیض ہے کہ ہندوستان میں چپہ چپہ پر مدارس موجود ہیں
@muhammadkhalilkhan3877
2 жыл бұрын
ماشا اللہ اللہ پاک سلامت رکھے سب بھائیوں کو اور اللہ ہمارے مدارس کو اپنے حفظ وامان میں رکھے آمین 🇵🇰
@mohammadazam161
2 жыл бұрын
آمین
@AnwarulHaque-jw5rl
Жыл бұрын
وعلیکم السلام علیکم ورحمت اللہ
@khairulislamlaskr283
2 жыл бұрын
ماشاءاللہ دل خوش ہوگیا ہے جناب جزاک اللہ خیر شکریہ جناب محترم جناب محترم
@Syedtauheedofficial
2 жыл бұрын
آپ نے اس مدرسہ کا کتب خانہ نہیں بتلائے ہیں، آپ اس کے بعد جو بھی مدرسہ میں تشریف لے جائیں کتب خانہ ضرور بتائیں۔
@MrimtiazMughal
2 жыл бұрын
Absolutely right
@quranchannel7882
2 жыл бұрын
Mashall Mashall
@achiachibatainkarain6568
2 жыл бұрын
ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ مدارس دینیہ دیکھ کر دل بہت خوش ہوا۔ آپنے بتایا کہ مدرسے کی بنیاد حضرت شاہ عبدالغنی رح نے رکھی ہے،تو آپ حضرت مولانا شاہ عبدالغنی پھولپوری رح پاکستان کے شہر کراچی پاپوشنگر کے قبرستان میں آرام فرمارہے ہیں۔ آپ حضرت مفتی رشید احمد لدھیانوی رح کے پیر بھی ہیں۔ آپ پھولپھوری رح اور شیخ العرب والعجم حضرت امام مولانا ظفر احمد عثمانی رح مصنف اعلاءالسنن ایک ہی احاطے میں دفن ہیں۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔
@AmjadMeel
2 жыл бұрын
جزاک اللہ
@khalidsaifullah3888
2 жыл бұрын
ماشاءاللہ بہت اچھی کوشش جزاک اللہ
@shahidsheremuhammad5549
2 жыл бұрын
Aur khali saifulla kya hal hai main Mohammed Shahid mewati
اللہ تعالیٰ مدرسہ بیت العلوم میں کامیابی کامرانی نصیب فرماۓ اس مدرسے میں میرے ابا یعنی حافظ اعظم صاحب نے اس مدرسے میں شاید 26 یا 36سال تک اس مدرسے کے استاد رہے اَلْحَمْدُلِلّٰه
@rahulkhanadvocate3795
2 жыл бұрын
جزاکم اللہ مولانا امجد صاحب،💐🥀🌹
@adilshaikh5389
Ай бұрын
ماشاءاللہ آپ ادھر بھی آتا تھے ماشاءاللہ ماشاءاللہ اتنا تو ہم کبھی بھی نہیں سچوےتھے آپ ادھر بھی آینگے ماشاءاللہ سبحان اللّٰہ ہمارے ہی علاقہ کا ہے مولانا ساحب
@mohammadharisansari5232
Жыл бұрын
Mashallah bahot hi khoobsurat hai
@mdtanveer4634
8 ай бұрын
Mashallah mashallah bahut achcha madrasa
@mdifhamajaz9047
2 жыл бұрын
MashaAllah hamary islaf jinoh ne aisy darsgah qaim kiya our jo is ki hamayt kiye Allah un ko janatul firdous ata karay
@nooreilahichakurkar4653
2 жыл бұрын
ماشاءاللہ۔ طبیعت خوش ہوگئی۔ جزاک اللہ
@salmanahmad659
2 жыл бұрын
Mubarakpur me ak minar wali jama masjid hai use bhi dikhaiye
@mohammedqasimkhan3998
2 жыл бұрын
ماشاء اللہ ماشاء اللہ ماشاء اللہ ماشاء اللہ ماشاء اللہ بہت ہی خوبصورت ہےاللہ تاقیامت تک سلامت رکھے آمین
@umarshaikh8778
2 жыл бұрын
Ameen
@mdshahi961
2 жыл бұрын
ماشاءاللہ
@h.g.ansari4052
2 жыл бұрын
وعلیکم السلام و رحمۃاللہ وبرکاتہ؛ جزاکم اللہ خیرا
@umarshaikh8778
2 жыл бұрын
Masha ALLAH Subhan ALLAH, aap Hazraat Azamgarh ke Madrasa me tashreef laye hain, hame bahut Khushi hui, ALLAH TALA aap logo ke is Nek kaam ko Qubool farmaye🤲
@mahamohammad9671
2 жыл бұрын
Asalamalekum, is there contact information for baitul uloom JazakAllah khair
@umarshaikh8778
10 ай бұрын
@@mahamohammad9671Walaikum Assalam
@mahamohammad9671
10 ай бұрын
@@umarshaikh8778 sir contact info chahiye
@roshanbageem8410
2 жыл бұрын
Masha Allah
@mofidnepali.0262
2 жыл бұрын
ماشاءاللہ
@1.milion22
2 жыл бұрын
❤️❤️❤️ beautiful
@alqasminaatofficail1774
2 жыл бұрын
Masha Allah 👍👍👍
@mofidnepali.0262
2 жыл бұрын
ماشاءاللہ
@mohammed8598
2 жыл бұрын
ماشاءاللہ دیکھ کر طبیعیت خوش ہو گی اللہ مزید ترقی دے
@mohammadazam161
2 жыл бұрын
آمین
@mdmuslimofficialmahrajganj
2 жыл бұрын
الحمد اللہ پانچ سال پڑھا ہوں یہاں پر ۔ دورہ حدیث کی درسگاہ ماشاءاللہ اندر سے دیکھنے کے لائق ہے 👍
@juveriyamemon6506
2 жыл бұрын
💚💚
@mohammadazam161
2 жыл бұрын
اچھا
@sabnamkhatun3403
2 жыл бұрын
❤️❤️
@shahidsheremuhammad5549
2 жыл бұрын
Muslim bhai kya hal hai aapka
@shahidsheremuhammad5549
2 жыл бұрын
Bhai main Mohammed Shahid mewat aapke sath aapka drishti sathi
@salmanahmad659
2 жыл бұрын
Saraimeer me isalah madarsa bhi hai use bhi dikha dijiye ga
@arsalanazmi7071
2 жыл бұрын
ماشاءاللہ بہت خوب میرا دوست پڑھتے ہے
@MuhammadAslam-yp8hq
2 жыл бұрын
SUBHANULLAH AND MASHA ALLAH
@aslammalik9403
2 жыл бұрын
ماشااللہ یہ اسلام کے قیلے ہیں ۔۔آپ نے تو میرے خیال سے تواب تک سبھی مدارس اسلامیہ گھما دیئے ہیں اللہ رب العزت انکی حفاظت فرمائے اللہ تعالی آپکو جزائے خیر عطا جزاک اللہ آمین یا رب العزت
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کبھی دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ بھی تشریف لائیں
@AmjadMeel
2 жыл бұрын
Darul uloom Nadwatul ulama | Lucknow | Safar East up | part 8 | #amjadmeel #nadwatululama kzitem.info/news/bejne/z3eu1qOVr52Ufm0
@shahidsheremuhammad5549
2 жыл бұрын
Main Mohammed Shahid pada hai aur mashallah bahut khubsurat lagaega manjil aapane dikhaya hai Allah tabarak v tala aap bhi Bharat Sharma aur aapki umra mein
@tubatuba4357
2 жыл бұрын
Mashaallah bhut Achcha h
@rizwanshaikh1072
2 жыл бұрын
masha Allah dil khush hu gaya mai is madarsah mai hafiza ka dorah kiya hu 1saal bahut saal hu gaya year yaad bhi nahi hai
Mufti jameel sb naziri inka bhi madrasa hai newada mubarakpur dekh laen meharbani hogi
@salmanahmad659
2 жыл бұрын
Azamgarh me islaah aur falah ka bhi dikhaao
@MohdIslam-of8bt
2 жыл бұрын
Masah Allah
@Waqar730
2 жыл бұрын
Mashallah ❤️
@aburashique6089
2 жыл бұрын
Masha.allah
@najiransari6360
2 жыл бұрын
Masha Allah tabarakallah
@shuaib_akhtar_rampuri_100
2 жыл бұрын
السلام علیکم ورحمته الله وبرکاته میں اپنا داخله لینا چاهتاهو ں عربی درجے میں کیا داخله هو جایے گا
@abutalhaararia2002
2 жыл бұрын
alhamdulillah main ne bhi is idare me 2013 .2014 me padhai gi hai
@shuaib_akhtar_rampuri_100
2 жыл бұрын
ماشاالله
@muhammedalibaqavi6394
2 жыл бұрын
ما شاءالله ايدكم الله
@arshadrahi9112
Жыл бұрын
Allah Madrason ki hifazat farmaye
@aqibkhokar1130
2 жыл бұрын
Mashaallah aap hazrat madhyapardesh ke madaris me bhi tashrif laain
@kaleemullahchanna1244
2 жыл бұрын
ماشاءاللہ اس مدرسہ میں ہمارے پیارے دادا شیخ شیخ العرب والعجم عارف باللہ مجدد زمانہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمتہ اللہ علیہ پڑے تھے
@AmjadMeel
2 жыл бұрын
ماشاءاللہ
@laeequenadvi4746
2 жыл бұрын
ماوراء النہر وسط ایشیا کا مطالعہ ١٩٩١ نئی آزادی نئے چیلنج کیسپین کے ساحل سے چین کی سرحد تک پھیلا ہوا وسط ایشیا کا وسیع و عریض علاقہ ، شمال میں جس کی حدیں روسی سائبیریا کے کے یخ بستہ میدانوں کو چھوتی ہیں اور جنوب میں ، ایران اور افغانستان سے ملتی ہیں توران یا ما آراء النہر کہلاتا تھا --- ما آراء النہر کا یہ علاقہ دریائے جیحون کے اس پار ہے ۔ وسط ایشیا کی یی سرزمین ، جہاں سے ایک زمانہ میں شاہ ریشم گزرتی تھی ، زبردست فوجی اور اقتصادی اہمیت کا حامل رہا ہے ، یہی وجہ ہے کہ یہ سر زمین ایک دوسرے سے نبرد آزما سلطنتوں کی آماجگاہ بنی اور اس پر پے در پے طالع آزماؤں اور توسیع پسندوں کے طوفانوں کی یلغار رہی ہے ۔ تیموری خاندان کے درخشاں دور کے بعد اس علاقہ پر توسیع پسندی کا ایک اور سخت یلغار شمال میں روس سے ہوئی اور اس کے نتیجے میں 1873 تک اس وسیع و عریض مسلم علاقہ پر زار روس کا تسلط ہوگیا اور اس مناسبت سے اس کا نام روسی ترکستان پڑ گیا ۔ پھر ستر سال پہلے روس پی کی سمت ایک اور طوفان اٹھا ۔ یہ کمیونسٹ انقلاب کا طوفان تھا ۔ اس نے ان تمام علاقوں کو اپنی گرفت میں لے لیا جہاں جہاں زار روس کا اثر تھا ۔ کمیونسٹ تسلط کے دوران اس پورے علاقہ کا سرے سے نقشہ ہی بدل گیا ۔ کمیونسٹوں نے نہ صرف اس علاقہ پر اپنا نظریاتی نظام ، مرکزی بند منصوبہ بند معیشت اور روسی زبان مسلط کی بلکہ اسے پانچ جمہوریاؤں میں تقسیم کردیا اور آبادی کے تناسب کو درہم برہم کردیا ۔ ١٩٩١ کے آخر میں سویٹ یونین کے ٹوٹنے کے بعد ان جمہوریاؤں کو آزادی ملی ۔ ہم اس آزادی کے بعد کی پیدا شدہ صورت حال کا مطالعہ کریں گے ۔ ڈاکٹر محمد لئیق ندوی nadilaeeque@gmail.com
@ishq-e-haqeeqi8010
2 жыл бұрын
miftahululoom mau and mubark pur madarsa dekhaye
@nasirkaithwadiya2661
2 жыл бұрын
Mash allah
@mohdyounsshekh7433
2 жыл бұрын
आप ने मदरसा का डीटेल्स tour dikhay आप का शुक्रिया
@fazlurrahmanislahi6539
2 жыл бұрын
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ برادرم بیت العلوم پر تو میں آپ لوگوں کے ساتھ نہیں تھا ،میرا فوٹو کیوں اس موقع پر لگارہے ہیں ،یہ دیانت کے خلاف ہے ،دارالمصنفین تک ٹ تو ھیک تھا ،ہر جگہ مناسب نہیں ہے ،مجھے ذاتی تکلیف پہونچی ہے _
مدرسہ دیکھ کر ملے گا جناب مہتمم مدرسہ دیکھتے تو رشک کرتے
@salmanahmad659
2 жыл бұрын
Assalamwaliukum bhai aapka sukriya
@khurshidahmedmewatiofficia5315
2 жыл бұрын
زبردست
@akramshikh7268
2 жыл бұрын
Mashallah. Tora sa hindi aur inglish main bhi .........
@aaysakhan1506
Жыл бұрын
آپکا مدرسہ کہاں کے درس نظام چلتا ہے ؟؟
@danishsiddique8983
Жыл бұрын
Madrasatul Islah Saraimeer Azamgarh top 🔝🎩 no 1 madarsa in the world 🌎🌍
@knowledgefact5366
2 ай бұрын
bhai yaha pe Ahmad Ullah sahab ko ap jante ho kya
@modssirm
Жыл бұрын
السلام علیکم
@abdullahshow550
2 жыл бұрын
Is madarse me ham bhi parhen h
@hafizansari5125
Жыл бұрын
Hazrat ji aap kaha se ho
@technicalcomedy143
2 жыл бұрын
Jamia Sayyad Ahmad Shahid bhi jaiye vah bhi bahut bada madarsa hai
@md.ubaidullah.indian.7647
2 жыл бұрын
Mast
@laeequenadvi4746
2 жыл бұрын
اسلامی سال نو اور اس کی اخلاقی اساس سال نو مبارک ہو اسلام میں سال نو کا آغاز محرم الحرم سے ہوتا ہے ۔ محرم اسلامی تقویم کا پہلا مہینہ ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت سے شروع ہوتا ہے ۔ 17 ہجری میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے دور میں اس تقویم کا آغاز ہوا جب حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ یمن کے گورنر بنائے گئے ۔ ان کے پاس جو حکومتی فرامین اور ہدایات آتی تھیں ان پر کوئی تاریخ رقم نہیں ہوتی تھی جس سے یہ معلوم کرنا مشکل ہوتا تھا کہ کونسے فرامین پہلے کے اور کونسے بعد کے ہیں ؛ جس کی وجہ سے حکومتی کام کاج میں پریشانی ہوتی تھی ۔ حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ کے توجہ دلانے پر حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا اجتماع( Meeting) کیا اور ان کے سامنے یہ مسئلہ رکھا ۔ چنانچہ مشورہ سے یہ طئے پایا کہ اسلامی تقویم کا آغاز ہجرت کے واقعہ سے کیا جائے ۔ چنانچہ اسلامی سال کا آغاز واقعہ ہجرت سے شروع کردیا گیا اور محرم الحرام کو پہلا مہینہ قرار دیا گیا ۔ یہ فیصلہ بالکل صحیح اور ہجرت کے بعد اسلام کے حق میں جو نتائج برآمد ہوئے ان کو دیکھتے بہت صحیح تھا ۔ ہجرت کے بعد ہی اسلام کو غلبہ و فتح نصیب ہوا ۔ در حقیقت ہجرت فیصلہ خداوندی اور اللہ کے یہاں پہلے سے مقرر تھا ۔ اس لیے واقعہ ہجرت سے اسلامی تقویم کا آغاز بھی فیصلہ خداوندی کے مطابق ہی ٹھہرا ۔ البتہ ہجرت کا واقعہ ربیع الاول میں پیش آیا تھا لیکن سال کا آغاز محرم الحرام سے کیا گیا کیوں کہ یہ سال کا پہلا مہینہ زمانہ جاہلیت میں بھی تھا اس لیے اس عرب روایت کی رعایت کرتے ہوئے محرم الحرام کو پہلا مہینہ قرار دیا گیا ۔ حالانکہ اس وقت دنیا میں متعدد کیلینڈر رائج تھے جو مختلف علاقوں کی بڑی شخصیات بادشاہوں اور تاریخ کے بڑے واقعات کی طرف منسوب ہیں لیکن ان سے صرف نظر کرکے واقعہ ہجرت کو اختیار کیا گیا ۔ دوسری قومیں اس دن اور تاریخ میں خوشیوں اور رقص و سرود کی محفلیں آراستہ کرکے ناچ گانے اور فخر و مباہات کا اور اپنی شا و شوکت کا ظہار کرتے ہیں ۔ لیکن اسلامی سال نو کے موقع پر مسلمان ایسا کچھ نہیں کرتے بلکہ سال نو کی پہلی تاریخ واقعہ ہجرت کو یاد دلاتا ہے جس کے اندر دین کی حفاظت کے لیے وطن عزیز کو چھوڑ کر ہجرت کرنا ، مصائب و شدائد کو برداشت کرنا ، صبر و استقامت ، ثبات قدمی کے اسباق موجود ہیں ۔ اسلامی تقویم کا آغاز ہجرت واقعہ ہجرت ہی سے ہونا چاہیے تھا اور بفضل خداوندی ایسا ہی ہوا ۔ میں سال کی آمد کے موقع پر امہ مسلمہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ جاری ڈاکٹر محمد لئیق ندوی nadvilaeeque@gmail.com
@aschaudhary8701
2 жыл бұрын
اس مدرسہ کے ذمدار کا نمبر کی زرورت ہے
@rrwrestling7607
2 жыл бұрын
Main is madarse ka talibeilm tha ❤️❤️❤️
@skshah7967
Жыл бұрын
Assalam alaikum bhai Kya koi contact number hai meri beti ke liye jo 13 sal ki hai
@rrwrestling7607
Жыл бұрын
@@skshah7967 walaikumassalam aap kahan se hai
@laeequenadvi4746
2 жыл бұрын
Expanding Universe A sign of Allah پھیلتی کائنات اللہ تعالی کی ایک عظیم نشانی قرآن میں اللہ جل شانہ نے ساتویں صدی کے آغاز میں ہمیں بتایا ہے : " ہم نے آسمان کو اپنے زور ( قدرت) سے بنایا اور ہم پھیلا رہے ہیں " (الذاریات : 47) ایڈون ہبل امریکی سائنسداں نے 1929 میں کہا کہ کائنات پھیل رہی ہے ۔ ہبل نے اپنے بنائے ہوئے ٹیلسکوپ سے اس کا مشاہدہ کیا تھا ۔ یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے ساتویں صدی میں جبکہ ٹیلسکوپ ایجاد نہیں ہوا تھا ، کون کہہ سکتا ہے کائنات پھیل رہی ہے؟ اس زمانہ میں سائنس اور ٹکنالوجی آج کے مقابلے میں نا کے برابر تھی ۔ ٹیلسکوپ کا تو کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تو بغیر ٹیلسکوپ کے اس وقت کون کہہ سکتا تھا کہ یہ کائنات پھیل رہی ہے ؟ ایڈون ہبل نے ٹیلسکوپ کے ذریعہ مشاہدہ کیا کہ کہکشائیں دور جارہی ہیں اور اس کا رنگ سرخ ہوتا ( Red shift ) جارہا ہے ۔ سائنسدانوں کا یہ کہنا جیسا کہ اسٹیفن ہاکنگ نے دعوی کیا ہے کہ تاریخ انسانی میں پہلی بار یہ دریافت کیا گیا کہ کائنات پھیل رہی ہے ۔ اس سے پہلے انسان اس سائنسی حقیقت سے واقف نہیں تھا ۔ آئنسٹائن کو بھی 1930 تک یہ نہیں معلوم تھا کہ کائنات پھیل رہی ہے ۔ جب اسے یہ بتایا گیا تو اس نے انکار کیا لیکن جب ایڈون ہبل ( Edwin Hubble) نے اسے اس کے شواہد دکھائے تب اس نے مانا اور کہا کہ : "Cosmological Constant theory was my blunder mistake". مذکورہ بالا قرآن کی آیہ میں اللہ جل شانہ نے اس بات کو اپنی ذات کی نشانی کے طور پر بیان کیا ہے ۔ اس مادی دنیا میں ان مادی آنکھوں سے انسان اللہ تعالی کو نہیں دیکھ سکتا ہے ۔ اس لیے اس نے قرآن میں اپنی نشانیاں بیان کی ہیں : برگ درختان سبز در نظر ہوشیار ہر ورق دفتریست معرفت کردگار ہم عنقریب ان کو اپنی نشانیاں دکھائیں گے آفاق ( Horizons) میں بھی اور ان کے جسم (bodies میں بھی ۔ اس آیہ کریمہ میں بائیولوجى سائنس کی اس ترقی کی طرف اشارہ کیا گیا ہے جو آج ماڈرن میڈیکل سائنس نے کیا ہے ۔ پھیلتی کائنات قرآن کے بیان کے مطابق ایک حقیقت ہے کیوں کہ اللہ نے اس حقیقت کو بیان کیا ہے ۔ سائنس وہ ہے جسے قرآن نے بیان کیا ہے ، نا کہ آج کے سائنسی نظریات اور مفروضے ۔ اللہ خالق کائنات ہے اس لیے وہ کائنات کے ذرہ ذرہ سے اچھی طرح واقف ہے ۔ سائنسدانوں کی معلومات کائنات کے بارے میں محدود اور ناقص ہیں اس محدود معلومات کی بنا پر اللہ جو مبدع ( موجد ) کائنات پے اس کا انکار کرنا کہاں تک جائز ہے ؟! میرے نزدیک اس کا کوئی جواز نہیں ہے : علامہ اقبال رحمہ نے اپنی نظم ' لینن خدا کے حضور میں ' عالم خیال میں لینن کی زبانی کہتے ہیں : اے انفس و آفاق میں پیدا تیرے آیات حق یہ کہ ہے زندہ و پایندہ تری ذات میں کیسے سمجھتا تو ہے یا کہ نہیں ہے ہر دم متغیر تھے خرد کے نظریات سائنسی نظریات اور مفروضے بدلتے رہتے ہیں جبکہ قرآن کے بیانات اٹل اور مستقل ہیں ۔ اب اگر ایک انسان جان بوجھ کر اللہ رب العالمین کی ذات کا انکار کرتا ہے تو نتائج کا وہ خود ذمہ دار ہے ۔ ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی nadvilaeeque@gmail.com
@hafizshamsmanzarkishanganj5071
2 жыл бұрын
لا جواب
@hafizansari5125
Жыл бұрын
Mai yaha padhna chahta hu
@osaidshaikh708
Жыл бұрын
Mai is mdrasa me padta hun
@azmibro8883
2 жыл бұрын
Madrasatul islah video banao Sarai Mir
@mustafeezulhaq5385
2 жыл бұрын
مشرقی یوپی کی عظیم دینی درسگاہ دارلعلوم الاسلامیہ بستی کابھی دورہ کریں
@laeequenadvi4746
2 жыл бұрын
سانحہ کربلا تحفظ اسلام اور بقاء خلافت کی جنگ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا : و إذ قال ربك للملائكة إنى جاعل في الأرض خليفة ... ( البقرة : ٤٠ ) اور جب تمہارے رب نے فرشتوں سے کہا تھا کہ میں زمین ایک خلیفہ بنانے والا ہوں ۔ مزید اللہ نے فرمایا ہے : كنتم خير أمة أخرجت للناس تأمرون بالمعرفة و تنهون عن المنكر و تؤمنون بالله ... ( آل عمران : ١١٠ ) تم بہترین امہ ہو جسے لوگوں کی ( ہدایت ) کے لیے نکالا کیا گیا ۔ تم معروف کا حکم دیتے ہو اور منکر سے روکتے ہواور اللہ پر ایمان رکھتے ہو ۔ یہ وہ لوگ ہیں اگر ہم انہیں زمین پر اقتدار عطا کریں تو وہ نماز قائم کریں گے ، زکوة دیں گے ، معروف کا حکم دیں گے اور منکر سے روکیں گے اور تمام امور کا انجام اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے ۔ ( الحج : ٤١ ) ان آیات سے ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ اسلامی ریاست کس مقصد کے لیے وجود میں آتی ہے ۔ ان کا مزاج کیا ہوتا ہے ، ان کے اعمال کیسے ہوتے ہیں ۔ قرآن کی یہ آیات واضح الفاظ میں بتا رہی ہیں کہ اہل ایمان کے ہاتھوں قائم ہونے والی ریاست کے فرائض اور ذمہ داریاں کیا ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد چار خلفاء ہوئے ۔ انہوں نے قرآن و سنت کے مطابق اپنے فرائض انجام دیے ۔ خط انحراف : سب سے پہلے معاویہ رضی اللہ عنہ نے قرآن کی ان تعلیمات سے انحراف کیا : " فكرة الخلافة على النظر و الاختيار ، ثم كان معاوية اول من حول الخلافة ملكا و رغم كل التقلبات ، و رغم طبيعة الحكم الفعلى الذى مارسه هئولاء الحكام ، فإن فكرة الخلافة لم تمت بما تحمله من معنى الشورى ، و من معنى النظر والاختيار " . إن ذلك لأن الملك ليس فى شريعتنا . ( المقرى : سلسلة اعلام العرب - سلسلة اعلام العرب -- ص ٣٦ ) واضع اس پر لکھتے ہیں : إن القلق الذى نشهده في تلك العبارة الساذجة البسيطة التي قالها الفقيه العربي عبد الله المقرى يوجهنا إلى أنه بقصد مباشرة إلى معنى اساسى هو ان الأمة العربية لم يشرع الله الملكية لنظام للحكم ، و ان هذا ضد طبيعتها ، لذلك اختلت أحوال الأمة لأن الأمور سارت ضد طبيعتها " . ( ص : ٣٦ ) فقیہ عبد اللہ المقری کی منقولہ عبارت پر واضع کا یہ تبصرہ قابل غور ہے ۔ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے و أمرهم شورى بينهم ( الشورى : ٣٨ ) و شاورهم في الأمر ( آل عمران : ١٥٩ ) اسلامی ریاست میں مسلمانوں کے معاملات کو شوری کے ذریعے طئے کرنے کا حکم دیا گیا ہے . اس میں شخصی رائے اور مطلق العنانی کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ استاذ سید قطب شہید رحمہ لکھتے ہیں : " إن وضع الشورى اعمق في حياة المسلمين من مجرد ان تكون نظاما سياسيا ، فهو طابع اساسى للجماعة كلها ، يقوم عليه امرها كجماعة ثم يتسرب من الجماعة للدولة " . ( فى ظلال القرآن : ج ٧ ط ٦ ص ٢٩٢ ) ان كبار علماء نے قرآن کی ان آیات کی تفسیر میں جو کچھ لکھا وہ بہت اہم اور حساس تشریح ہے ۔ میں نے یہ تمہیداس لیے قائم کی ہے کہ سانحہ کربلا پر اپنی بحث کو اسی اساسی نکتہ پر آگے بڑھاؤں ۔ جاری ڈاکٹر محمد لئیق ندوی nadvilaeeque@@gmail.com
@abudullaazmi21
Жыл бұрын
Masha allah❤❤❤❤
@laeequenadvi4746
2 жыл бұрын
واقعہ کربلا اسباب و عوامل تحفظ اسلام اور بقاء خلافت کی جنگ ( 5 ) روئے ارض پر " ملک اللہ " قائم کرنا سب سے بڑا فرض ہے ۔ اللہ کے آخری رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں اسلامی ریاست قائم کی وہاں " حکم اللہ " قائم و نافذ تھا ۔ معاویہ رضی اللہ نے اس کو ختم کردیا اور یہاں سے امہ کا تعطل ، اس کی اسلامی حیویت کا خاتمہ اور زوال شروع ہوگیا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیش گوئی کے مطابق حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی شہادت کے ساتھ ہی وہ دروازہ توڑ دیا گیا تھا جو آنے والے حادثات اور واقعات کو روکے ہوئے تھا لیکن ٦٦١ میں خانوادہ نبوت کو اس طرح تہ تیغ کرنے کے بعد یہ اسلام مخالف طاقت پوری قوت دے متحرک ہوگئ اور اسے پوری طرح غلبہ حاصل ہوگیا ۔ جیساکہ عرض کیا گیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے روئے ارض پر " حکم اللہ " کی اقامت فرمائیں تھی ۔ یہ اقامت ایک کلی اور کائناتی اقامت تھی ۔ یہ حکم اللہ بتمام و کمال وفات آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم قائم رہا ۔ یہی عہد ر حقیقت ہر اعتبار سے صلاح فی االارض کا کامل عہد ہے ۔ اس کے بعد خلافت راشدہ کا دور آیا ۔ معاویہ رضی اللہ عین نے کا انحراف کوئی ایسا معمولی انحراف نہ تھا کہ امہ اس کو بالکل نظر انداز کرکے خوشدلی سے اسے قبول کرلیتی بالخصوص یزید کا غیر عادل ہونا اور آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے قائم کردہ ملک اللہ پر قبضہ کرلینا تو " منع زکوة " کے مقابلے میں بہت خطرناک واقعہ تھا ۔ اس لیے کہ منع زکوة کی وجہ سے صرف اتنا ہوتا کہ دین کا ایک حصہ اس سے علیحدہ ہوجاتا جبکہ وہ " ملک اللہ " باقی رہتا جس کی اقامت روئے ارض پر مقصد بعثت نبی آخر الزمان تھی ۔ لیکن خود اس ملک اللہ پر ہی قبضہ کرلینا تو پورے مقصد بعثت کا ہی خاتمہ کردینا تھا ۔ " کسی غیر عادل حکمراں اور غیر عادل نظام کے خلاف خروج کو اس وقت تک ناجائز قرار دینا جب تک کہ اس کے خاتمے کا ممکن اور یقینی نہ ہوجائے در اصل اس ظلم کی چکی کو جو اپنے مخالفین کے لیے ایسے غاصب و قابض اور ظالم حکمران کو جو مسلم عوام پر ظلم و جوڑ کو روا رکھے سند جواز عطا کرنا ہے ۔ اس طرح اسلامی حیویت اور مسلم معاشرے کی اس قوت کو توڑنا شروع کردیا گیا جو اصلاح نظام کے لیے ضروری تھی اور رفتہ رفتہ وہ قوت کمزور ہوتے ہوئے بالآخراصلاھ کرنے کی قوت ، عزم اور خواہش عاری ہوگئی ۔ آہستہ آہستہ پوری امہ اپنی مقصد وجود ہی سے نا بلد ہوتی چکی گئی ۔ جاری ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی nadvilaeeque@gmail.com
Пікірлер: 145