سورۃ المومنون، رکوع#2، آیات 23 تا 33 --- عظیمیہ روحانی لائبریری، مصریال روڈ ، راولپنڈی کی تحقیق پر مبنی ترجمہ اور تشریح۔ عربی متن کی وضاحت اردو میں کی گئی ہے جبکہ مشکل اور نسبتاً نئے عربی الفاظ کی وضاحت ان کے حرف اصلی کی مدد سے اردو اور انگریزی میں کی گئی ہے۔
یہ سبق مندرجہ ذیل پہلوؤں پر روشنی ڈالتا ہے:
• حضرت نوحؑ نے اپنی قوم کو پیغام حق پہنچایا اور اللہ وحدہ لاشریک کی بندگی کی تلقین کی۔ آپ نے لوگوں کی توجہ ربّ کریم کی نشانیوں کی طرف مبذول کروائی۔ قوم کے سرکردہ لوگوں کو اپنی چودہراہٹ خطرے میں نظر آئی تو انہوں نے آپ کی مخالفت کی۔
• حضرت نوحؑ نے نو سو سال سے زائد عرصہ لوگوں کو انفرادی و اجتماعی اور کھلے اور چھپے انداز میں دعوت دی لیکن بہت کم لوگ ایمان لائے۔ آپ کی مخالفت اس حد تک بڑھ گئی کہ دعوت حق مشکل ہو گئی۔ آپ نے ربّ کریم کے حکم کے تحت ایک کشتی تیار کی اور اس میں ہر طرح کے جوڑے سوار کر لیے۔ پانی کا طوفان برپا ہوا، آپ کی قوم کو ڈبو کر ہلاک کر دیا گیا جب کہ حضرت نوحؑ اور آپ کے ساتھی اہل ایمان کو اللہ تعالیٰ نے محفوظ رکھا ۔
• حضرت نوح ؑ اور آپ کے ساتھیوں کی اولاد سے اللہ تعالیٰ نے پھر سے یہ زمین آباد کی۔ قوم نوح کے بعد ایک اور قوم کو برپا کیا گیا ، ان میں بھی رسول بھیجا گیا جس نے لوگوں کو وہی پیغام توحید پہنچایا جوحضرت نوحؑ نے اپنی قو م کو دیا تھا۔ تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے، عقل مند لوگ ہی اس سے سبق حاصل کرتے ہیں۔
For more details, please subscribe our youtube channel and share this message for the cause of Allah.
" / @understandquranneutra...
Like us on face book " / notifications
Негізгі бет #QU2302
Пікірлер: 1