سن 1971تک ہندرموں گاؤں اور یہ خوبصورت پہاڑ پاکستان کا حصہ تھے تاہم اب یہ بھارت کے زیرانتظام ہیں۔ اس تقسیم نے رشتہ داروں کو بھی منقسم کر دیا ہے۔ بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے خطہ کرگل میں شمالی علاقے کے آخری گاؤں ہندرموں کا تعلق گلگلت بلتستان سے ہے۔ سن 71 میں اس علاقے پر بھارت نے قبضہ کر لیا تھا اور تب سے یہ اپنے پڑوسی گاؤں برولمو سے جدا ہے۔ دونوں گاؤں میں ایک دوسرے کے قریبی رشتے دار رہتے ہیں تاہم گزشتہ تقریباً نصف صدی سے ایک دوسرے کے ساتھ ملاقات تک سے محروم ہیں۔ ایل او سی پرگلگت بلتستان کے پہلے گاؤں برولموں میں کرگل کے معروف بزرگ شیخ علی کا آستانہ بھی ہے۔ ایک وقت تک تھا کہ اس جانب سے لوگ پیدل آستانے کی زیات کے لیے جاتے تھے، تاہم گزشتہ نصف صدی سے یہ تمام سرگرمیاں بند ہیں۔ مقامی لوگ کرتار پور راہدی کی طرح اس راستے کو بھی کھولنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ تاریخی شاہراہ ریشم کو سی پیک سے مربوط کرنے سے علاقے میں امن و خوشحالی آئے گی۔
صلاح الدین زین کی رپورٹ
Subscribe: www.youtube.co...
dw.com/urdu
facebook.com/dw.urdu
#DWUrdu
Негізгі бет کارگل کا ایک گاؤں: یہ علاقہ کبھی پاکستان کا حصہ تھا | DW Urdu
Пікірлер: 1,2 М.