Sar Ghazi Ka Rahwar Ki Anjuman e Guldasta e Jaffria New Kalam 28 April Haideri Daira Gujranwala 2024
Noha: Sar Ghazi Ka Rahwar Ki
writer: Hassnain Akbar
soz: Akbar Abbas Katri Bawa
Location: Gujranwala
lyrics:
سر غازی کا راہوار کی گردن سے بندھا ہے
خُوں میں بنی ہاشم کا قَمَر ڈوبا ہوا ہے ۔
لڑنے کی اجازت نہیں یہ سوچ کے غازی
میدان میں لڑنے کی " تمنا " سے لڑا ہے ۔
دریا کی طرف دیکھ کے کہتی تھی سکینہ
غازی چچا آ جاؤ لعیں مار رہا ہے ۔
کہتی تھی بہن رکھ دے گا تلوار زمیں پر
بس اتنا کہو " ثاني زهرا نے کہا ہے "۔
مشکیزے پہ یہ تیر نہیں دل پہ چلا ہے
بہتے ہوئے پانی کی طرح غازی " گرا ہے ۔
یہ جینے کی حسرت ہے یا تقدیر کی حسرت
بکھری ہوئی مقتل میں یوں زھرا کی دعا ہے ۔
دیوار پہ سر مار کے مر جانا ہے کیسے
اے شمر (لع) یہ عباس کے اشعل کو پتہ ہے ۔
ثقلين علم آج بھی دیتا ہے گواہی
مشکیزہ علمدار کے سینے سے لگا ہے
#zawaraliraza #guldastajafferia #newnoha2024 #molaabbas #noha #noha2024
Негізгі бет Sar Ghazi Ka Rahwar Ki Anjuman e Guldasta e Jaffria New Kalam 28 April Haideri Daira Gujranwala 2024
Пікірлер: 19