64/14: (يَا اَيُّهَا الَّذٖينَ اٰمَنُوا اِنَّ مِنْ اَزْوَاجِكُمْ وَاَوْلَادِكُمْ عَدُوًّا لَكُمْ فَاحْذَرُوهُمْ وَاِنْ تَعْفُوا وَتَصْفَحُوا وَتَغْفِرُوا فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُورٌ رَحٖيمٌ۔) اس ایت میں قابل غور باتیں (1) تمہاری ازواج اور تمہاری اولاد "میں سے" تمہارے دشمن ہیں۔ تمام ازواج اور تمام اولاد کو دشمن نہیں فرمایا (2) ازواج اور اولاد دونوں جمع میں آئیں ہیں، (3) عربی میں جمع 3 یا 3 سے زیادہ کو کہتے ہیں۔ اس دلیل سے ثابت ھے کہ: ازواج تین یا تین سے زیادہ بھی ھوسکتیں ہیں, آپکی 4/3 کی ترجمانی 64/14 سے ٹکرا رھی ھے۔ جب ترجمانی کسی آیت سے ٹکراتی ھے تو قرآن میں تضاد پیدا ھو جاتا ھے۔ سوچیں۔
@mkkhan6860
Жыл бұрын
اتفاق کی بات ھے کہ میں بہت پہلے سے ھی قرآن کو قرآن حکیم ھی کہتا ھوں۔۔ اور ایسی کسی چیز کے ساتھ یہ لفظ شریف استعمال نہیں کرتا, جیسا کہ بیان کیا گیا یا جو عمومی طور پر بولا جاتا ھے۔۔ جبکہ اس سے قبل علمی لحاظ سے میں لفظ شریف کے بارے میں نہیں جانتا تھا۔۔۔ جیسا کہ آج آپ نے سمجھایاھے۔۔❤
Пікірлер: 5