آپ یہ ایک بات دیکھو کہ چار آدمی، دس آدمی، بیس آدمی لگاتار برابر، برابر وقت میں ایک مسجد میں باقاعدہ جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے والے، سب کا مقام ایک جیسا ہو سکتا؟
ایک مسجد میں جانے والے ایک نماز پڑھنے والے۔ سالہا سال ایک کام کرنے والے مسجد کے حساب سے، برابر ہونا چاہیے نا مقام اُن کا، برابر نہیں ہوتا کیا چیز برابر نہیں ہوتی پھر؟عبادت تو برابر کی ہے اور سالہا سال سے برابر چلی آرہی ہے۔ وہ چیز جو برابر نہیں نا ہونے دیتی وہ ہے ایک خاص انسان کی ذات کہ ایک سجدہ ایک آدمی کا سجدہ روئے زمیں کی عاقبت بدل جاتا ہے، ایک آدمی کا سجدہ اُسی جگہ کرنے والا ریاکاری ہو سکتی ہے۔ یہاں سے فرق آتا ہے روحانیت کا، دو سجدے برابر کے ہو رہے ہیں، ایک مکر کا سجدہ ہے اور ایک روح کا سجدہ ہے۔ اسلیئے یہاں سے آکے بات ملتی ہے عبادت کر رہے ہیں دیکھو۔
عشق نہ ہو اگر تیرا میری نماز کا امام
پھر وہ عشق امام بنا کے واقعہ کرتے رہتے ہیں۔
کلمہ سب لوگ پڑھتے ہیں پھر ایک آدمی آ کے کہتا ہے
کلمہ پیر پڑھایا باھوؒ
میں سدا سہاگن ہوئی
وہ اور کوئی بات ہوتی ہے پھر اِس کے رموز سے آشنا اور طرح کا ہوتا ہے۔ باقی زبان کا کلمہ اور ہے روح کا کلمہ اور ہے، دل کا کلمہ اور ہے، خیال اور ہے۔یہاں سے درجے پیدا ہوتے رہتے ہیں۔ جوں جوں گہرائی میں جائیں گے تو بات چلتی جاتی ہے۔ اُس کے مفاہیم الگ الگ ہو جاتے ہیں، اِس کی مثال دی ہے کسی نے۔ کہ اگر آپ ہے نا دیکھنے میں آم پھل۔ دیکھنے والی بات ہے اِس کی لذت سے آپ آشنا نہیں ہیں۔ پھر اِس کے بعد اِس کا گودا کھانے والی چیز۔ وہ وہاں تک آشنا ہوئے۔ کچھ اِس کی گٹھلی سے آشنا ہوئے، کچھ اِس کے بیچ سے آشنا ہوئے۔ کچھ اِس کے اندر جو چھپا ہوا درخت ہے اُس سے آشنا ہوئے۔ کچھ آنے والے زمانوں سے آشنا ہوئے۔کچھ اِس کے دوست کا تحفہ دینے کی خوبی جو ہے اُس سے آشنا ہوئے۔ ایک چیز درجہ بدرجہ اپنی آشنائی عطا کرتی رہتی ہے۔ حتٰی کے اپنا راز عطا کر دیتی ہے۔ اصلی مفہوم کیا ہے کسی نے کہا اِس کے اندر امرِ الٰہی بھی ہے۔ تو وہاں تک پہنچنا جو ہے یہ اصل میں روحانیت کی بات ہے۔ کہ آپ صفت سے ذات تک پہنچو۔ اور ذات کو ایسے نہ بیان کرو۔ بغیر سمجھے ہوئے۔ اپنا پہنچنے والی بات کرنی ہے۔ کہ صفات سے چلتے چلتے ذات کے تقرب تک پہنچو۔ درود شریف پڑھتے پڑھتے جِس ذاتؐ پر درور شریف پڑھ رہے ہو اُس ذاتؐ کا تقرب حاصل کرو۔ بس یہ سفر یوں ہے، روحانیت کا سفر یہ ہے۔
For Official Website::: wasifaliwasif.pk ___ wasifaliwasif.org, wasifaliwasif.org.pk
Online BookShop::: kashifpublications.com
Shab Chiragh (Urdu Poetry) 1978
Kiran Kiran Sooraj (Aphorism) 1983
The Beaming Soul (English Version of Kiran Kiran Sooraj) 198?
Dil Darya Samundar (Essays) 1987
Qatra Qatra Qulzum (Essays) 1989
Ocean in Drop (English version Of Qatra Qatra Qulzam) 19??
Harf Harf Haqeeqat (Essays) 1994
Bharay Bharolay (Punjabi Poetry) 1994
Shab Raaz (Urdu Poetry) 1994
Baat Say Baat (Aphorism) 1995
Gumnam Adeeb (Letters) 19??
Mukalama (Dialogue, Speeches & Interview) 19??
Ziker-e-Habeeb (Na'tia Poetry) 2004
Dareechay (Aphorism) 2004
WasifYat (Essays) 2013
Kulyat-e-Wasif Ali Wasif (Poetry) 2014
Aqwaal-e-Wasif Ali Wasif Ka Encyclopedia 2014
Guftgoo (Questions & Answers Series - 30 volumes)
Guftgoo 1-5 (volume 1) 2015
Guftgoo 6-10 (volume 2) 2015
Guftgoo 11-15 (volume 3) 2015
Guftgoo 16-20 (volume 4) 2015
Guftgoo 21-25 (volume 5) 2015
محفلِ گفتگو
حضرت واصف علی واصف رح
Hazrat WASIF ALI WASIF Reh ...
WASIF ALI WASIF BOOKS
WASIF ALI WASIF POETRY
WASIF ALI WASIF KALAM
WASIF ALI WASIF GUFTUGU
WASIF ALI WASIF LECTURES
WASIF ALI WASIF QUOTES
WASIF ALI WASIF NAAT
WASIF ALI WASIF AQWAL
WASIF ALI WASIF LINES
WASIF ALI WASIF SUFISM
Негізгі бет WASIF LINES ~~ Rohaniat (عشق اگر تیرا نہ ہو میری نماز کا امام)
Пікірлер: 20