Naat Sharif
Poetry: Allama Raza-ud-Din Siddiqi
Voice: Najeeb ur Rehman Naz
جب بھی آنکھوں میں ترے شہر کا منظر جاگے
کتنی خوابیدہ تمناؤں کا محشر جاگے
ظلمت شب میں حرا سے وہ ہویدا کرنیں
جیسے آغوش صدف میں کوئی گوہر جاگے
جس کی چاہت سے اٹھیں مد و جزر سینے میں
چاند جس کے لیے جذبوں کا سمندر جاگے
کس بلا کی وہ ریاضت تھی کہ خود رب نے کہا
میرے محبوب تو کیوں رات کو اکثر جاگے
لمحہ بھر بھی تو انہیں غفلت و نسیان نہیں
آنکھ سو جائے مگر قلب منور جاگے
کیسے ٹوٹا تری آمد سے وہ صدیوں کا جمود
کس طرح خواب سے مدہوشی کے خوگر جاگے
اے مسیحا ترے تلووں میں اثر ہے کیسا
خشک لکڑی میں پڑے جان تو پتھر جاگے
بدر کے قافلہ سالار کا پیغام ہے یہ
ہمسفر سوئیں تو نگرانی کو رہبر جاگے
مست آنکھیں رضا مازاغ کے کجلے والی
گر مری سمت بھی اٹھیں تو مقدر جاگے
#NajeebNaz
Негізгі бет Музыка Jab Bhi Ankhoon Mein Tere Shehar Ka Manzar Jage || Naat by Allama Raza-ud-Din Siddiqi || Najeeb Naz
Пікірлер: 6