@Dr.NomanKarim Please like & share the video and subscribe the channel for more informative videos.
کثرتِ ظن سے بچو، بعض گمان گناہ ہوتے ہیں
باطنی بیماریوں میں سے ایک بڑی بیماری بدگمانی ہے
گھر کے گھر، گہری دوستیاں اس بدگمانی کی وجہ سے خراب ہوتی ہیں
بہت زیادہ سوچنے کی عادت انسان کی ہوجاتی ہے، وہ ہر ایک کے بارے میں بدگمان ہوجاتا ہے
دو دوستوں کی عجیب حکایت
گمان کی اقسام و احکام
اللہ کے حسنِ ظن رکھنا واجب ہے
کوئی اس حال میں نہ مرے کہ وہ اللہ سے بدگمان ہو
مرنے کا جب پتا ہی نہیں، تو ہر وقت اللہ سے اچھا گمان رکھے
اللہ سے رحم کرم مغفرت کی توقع رکھنی چاہیے
تکلیف میں اللہ سے شکایات بندہ کرتا ہے جو بعض اوقات کفر تک بھی لے جاتی ہیں
یہ سوچنا چاہیے کہ اللہ نے کسی کو کیوں عذاب دینا ہے، یقیناً یہ ہمارا ہی کوئی بد عمل ہوگا جو ہمارے سامنے آگیا ہے
اللہ بندے کے سامنے اس گمان کے مطابق معاملہ فرماتا ہے، اب جو چاہے بندہ گمان رکھے
عام مومن کے ساتھ اچھا گمان رکھنا مستحب ہے
جس نے خود اپنے آپ کو ہلاکت پر پیش کردیا ہو، فاسقِ معلن ہو، اپنی عفت کی چادر خود اتار کر پھینک دی اس سے بدگمانی جائز ہے، مباح ہے
تہمت والی جگہوں سے بچنے کا حکم ہے
مسجد سے نکلنے والے کو لوگ نمازی ہی سمجھتے ہیں چاہے وہ چوری کرکے نکلا ہو اور جو شراب خانے سے نکلا لوگ اسے شرابی سمجھیں گے، الا یہ کہ شرعاً کسی جائز کام سے گیا ہو یا اس کے پاس عذرِ صحیح ہو تو پھر اسے واپس بھی کرے
نصوصِ شرعیہ کے خلاف گمان رکھنا ممنوع ہے
جاسوسی نہ کرو، یعنی جس کا حال معلوم نہیں ہے، اسے جاننے کی کوشش کرنا تاکہ اسے بدنام کریں، یعنی ٹوہ میں لگ جانا
کسی کے گھر میں جھانکنا
جاسوسی اکثر بغض کی وجہ سے ہوتی ہے، ہم کسی کی باتیں یا صحبتیں جاننے کی کوشش کرتے ہیں
جاسوسی میں تکبر کا بھی ایک پہلو ہوتا ہے
بعض اوقات جاسوسی حسد کی وجہ سے ہوتی ہے
سرکاری جاسوسی کا معاملہ الگ ہے
حضرت عمر کا ایک واقعہ کہ ج وہ ویوار پھاند کر کسی کے گھر میں گئے
جب اللہ کسی کو ذلیل کرتا ہے تو بندہ گھر کی چار دیواری میں بھی اپنی عزت نہیں بچا سکتا
کسی کے گھر میں جانا کن صورتوں میں جائز ہے؟
Негізгі бет سورۃ الحجرات، آیت نمبر 12 - بدگمانی اور جاسوسی سخت گناہ ہے - Mistrust & Espionage are grave sins
Пікірлер